Quran AI App . Ask the Holy Quran beta                                                                                         Ask Those Who Know                                                                                         Shia Toolkit                                                                                         Thaqalayn Hadith Library

جب حضرت علی علیہ السّلام ( ظاھری طور پر ) خلیفہ بنے تو ۔۔۔۔ شیعہ کا کلمہ اور اذان جاری کیوں نہیں کروائی ؟ تراویح نماز کیوں ختم نہیں کروائی ؟ مسجدیں بنوائیں ، امام باڑے کیوں نہیں بنوائے ؟ مُتعہ کو جاری کیوُں نہیں کیا ؟ باغ فِدک کو بی بی فاطمہ ( سلام اللہ علیہا ) اور حسنین کریمین ( علیہم السّلام ) کو واپس کیوں نہیں کیا ؟



جب حضرت علی علیہ السّلام ( ظاھری طور پر ) خلیفہ بنے تو ۔۔۔۔

 شیعہ کا کلمہ اور اذان جاری کیوں نہیں کروائی ؟
  تراویح نماز کیوں ختم نہیں کروائی ؟
مسجدیں بنوائیں ، امام باڑے کیوں نہیں بنوائے ؟
 مُتعہ کو جاری کیوُں نہیں کیا ؟
 باغ فِدک کو بی بی فاطمہ ( سلام اللہ علیہا ) اور حسنین کریمین ( علیہم السّلام ) کو واپس کیوں نہیں کیا ؟

یہ کُل 5 سوال ھیں

اور ان سوالوں کا جواب کسی اور نے نہیں بلکہ خود مولا علی علیہم السّلام نے دیا ہے ۔

کیونکہ یہ تمام سوال نئے نہیں ھیں ۔

!! سال سے نسل اُمیّہ و مروان و بنوُ عباس یہی سوال کرتی آئی ھے ۔۔ 1436

سرکار جناب باب العلم علیہم السّلام سے جب یہی سوال پوچھے گئے تو آپ علیہ السّلام منبر کوفہ پر تشریف لے گئے اور ایک بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا ۔۔ اس  کا اقتباس درج ذیل ہے
.
( حوالہ : کتاب الاحتجاج ۔۔ جلد نمبر 1 )
( حولہ : کتاب نہج الاسرار ۔۔ جلد نمبر 1 )
( حوالہ : کتاب فضائیل امیرالمومنین ابن عقده کوفی (333 )
( حوالہ : علل الشرائیع شیخ صدوق ( 381 )
(حوالہ : کفایه الاثر خزاز قمی ( 400 )
( حوالہ : احتجاج طبرسی ( 548 )
( حوالہ : مناقب آل ابی طالب ابن شهر آشوب ( 588 )
( حوالہ : الروضه فی فضائیل امیر المومنین شاذان ابن جبرئیل قمی (660)

خطبہ بعنوان 
معاویہ سے جنگ کرنے اور حضرت ابوبکر و عمر سے جنگ نہ کرنے کا سبب 

جنگ نہروان ( خوارجین سے جنگ ) سے فارغ ھونے کے بعد سرکار جناب امیر المُومنین امام علی علیہم السّلام ایک محفل میں کچھ ارشاد فرما رھے تھے کہ  اشعث نے سوال کردیا ۔

جسکے جواب میں سرکار جناب امیرالمومنین علیہ السّلام نے فرمایا 

 اے اشعث ۔۔۔
توُ نے اپنی بات تو کہہ دی اب اسکا جواب بھی سُن اور اسکو یاد رکھ ۔۔

اور حُجّت کو اپنا شُعار بنا لے کہ ۔۔


میرا یہ اقتدار ( خلافت ظاھری ) چھ پیغمبروں کی طرح ہے۔۔۔


1 - نوُح علیہ السّلام
2 - لوُط علیہ السّلام
3 - ابراھیم علیہ السّلام
4 - مُوسیٰ علیہ السّلام
5 - ھاروُن علیہ السّلام
6 - مُحمّد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم



نوُح علیہ السّلام کی تاسئی کی جیسا انہوں نے کہا


 فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانتَصِرْ  (سورۃ القمر ۔۔ آیت نمبر 10))

اے میرے ربّ میں مغلوُب ھوگیا میری نصُرت فرما :ترجمہ

اب اگر تمُ یہ کہو کہ اُنہوں نے بلا وجہ ایسا کہا تو تم نے کُفر کیا اور اگر کہو کہ اُنکی اُمت نے اُنکے ساتھ حالات ایسے بنا دیئے تھے تو پھر تمہارے نبی ﷺ کا وصی ( علی علیہ السّلام ) نوح سے زیادہ مجبوُر تھا ۔


لوُط علیہ السّلام کی تاسئی کی جیسا کہ اُنہوں نے کہا

 لو أن لي بكم قوة أو آوي إلى ركن شديد  ( سورۃ ھوُد ۔۔ آیت نمبر 80) 

  ترجمہ: کاش تم سے بچنے کی مجھ میں قوّت ھوتی یا میں کسی زبردست پناہ میں جاکر بیٹھ جاتا

اب اگر تمُ یہ کہو کہ اُنہوں نے بلا کسی خوف کے یہ کہا تو تمُ نے کُفر کیا اور اگر تمُ یہ کہو کہ اُنکی قوم نے انکے ساتھ یہ حال کیا کہ وہ تنہا رہ گئے تو تمہارے نبی ﷺ کا یہ وصی اُس سے زیادہ مجبوُر تھا ۔


ابراھیم علیہ السّلام کی تاسئی کی جیسا کہ اُنہوں نے کہا 

 وَأَعْتَزِلُکُمْ وَمَا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ  ۔۔ (سورۃ مریم ۔۔ آیت نمبر 49) 

ترجمہ: میں تم سے اور جن جن کو تم اللہ کے سوا پُکارتے ھو علیحدہ ھوتا ھوُں

اب اگر تمُ کہو کہ ابراھیم علیہ السّلام بنا کسی وجہ کے اپنی قوم سے الگ ھوگئے تو تم نے کفر کیا اور اگر کہو کہ انکی قوم نے انکو ایسا مجبوُر کیا تو تمہارے نبی ﷺ کا وصی اس سے زیادہ مجبوُر ھے ۔

موُسیٰ علیہ السّلام کی تاسئی کی جیسا کہ اُنہوں نے کہا

 فَفَرَرْتُ مِنکُمْ لَمَّا خِفْتُکُم  ۔۔۔۔ (سورۃ الشعرا ۔۔ آیت نمبر 21) 

ترجمہ: میں تم سے ڈرا تو میں خود ھی تمُ سے بھاگ گیا تھا

اب اگر تمُ کہو کہ اُنہوں نے بلا کسی خوف کے قوم کو چھوڑا تو تمُ نے کُفر کیا اور اگر کہو کہ واقعی قوم اُنکی جان کے درپے ھوگئی تھی اسلیئے وہ وھاں سے چلے گئے تو تمہارے نبی ﷺ کا وصی اُن سے زیادہ مجبوُر تھا

ھاروُن علیہ السّلام کی تاسئی کی جیسا کہ اُنہوں نے کہا

 یابْنَ أُمَّ إِنَّ الْقَوْمَ اسْتَضْعَفُونِی وَکَادُواْ یَقْتُلُونَنِی  (سورۃ الاعراف آیت 151) 

" اے میرے ماں جائے ، تحقیق کہ قوم نے مجھے ( تیرے بعد ) ضعیف سمجھا اور قریب تھا کہ مجھے قتل کردیتے "

اب اگر تم کہو کہ انہوں نے بلاوجہ ایسا کہا اور گوسالہ کی پرستش سے بنا کسی وجہ کے نہیں روکا تو تم نے کُفر کیا اور اگر کہو کہ اُن کو مجبوُر اور کمزور کردیا گیا تھا تو تمہارے نبی ﷺ کا وصی اس سے زیادہ مجبوُر تھا ۔

حضرت مُحمّد ﷺ کی تاسئی کی جب انہوں نے ھجرت کی 

اور جاتے ھوئے مجھے اپنے بستر پر سُلا کر گئے ۔۔

اب اگر تُم کہو کہ اُنہوں نے بلا کسی وجہ کے ھجرت کی تو تُم نے کُفر کیا اور اگر کہو کہ اُنکو مجبوُر کردیا گیا تھا تو تمہارے نبی ﷺ کا یہ وصی اُن سے زیادہ مجبوُر تھا ۔

کچھ اندازہ ھوُا ؟؟
کتنا مجبوُر کردیا گیا تھا میرا مولا علی علیہ السّلام ؟
کُچھ سمجھ میں آیا کہ کیوُں جو بدعتیں دین میں داخل ھوُئیں اُنکو بند نہیں کیا میرے مولا علی علیہ السّلام نے ؟؟
ان چھ انبیاؑ میں سے چار اولوالعزم پیغمبر ھیں ۔۔
جو جو وجوھات ان آیات میں ان سب کی اپنی اپنی قوم سے علیحدگی کی بنی وہ تمام وجوھات اکیلے میرے مولا علی علیہ السّلام کو روکے ھوئے تھیں ۔۔

سرکار جناب امیر مولا علی علیہ السّلام کا ایک اور خطبہ ۔۔

(2) حوالہ 

کتاب : استیعاب عبد البرجلد ا صفحہ۱۸۳حوالہ: طبع حیدر آباد

حضرت علیؑ فرماتے ہیں کہ میں نے لوگوں سے یہ کہہ دیا تھا کہ دیکھو رسول اللہ ﷺ کا انتقال ہو چکا ہے اور خلافت کے بارے میں مجھ سے کوئی نزاع نہ کرے کیوں کہ ہم ہی ا س کے وارث ہیں ۔لیکن قوم نے میرے کہنے کی پرواہ نہیں کی ۔
" خدا کی قسم اگر دین میں تفرقہ پڑ جانے اور عہد کفر کے پلٹ آنے کا اندیشہ نہ ہوتا تومیں ان کی ساری کاروائیاں پلٹ دیتا ۔"

(2) حوالہ 

معالم التنزیل صفحہ ص 414 ،ص416

احیاء العلوم جلد 4 ص 88 

سیرت محمدیہ ص356

تفسیر کبیر جلد 4 ص 686

تاریخ خمیس جلد 2 ص 1139

سیرت حلبیہ صفحہ 386

شواہد النبوت اور فتح الباری

" میں ہے کہ آنحضرت ﷺ نے حضرت عائشہ سے فرمایا کہ ۔۔۔۔

" اے عائشہ ”لوَ لاَ حدَ ثَانِ قَومُک بالکَفرِ لَفَعلتُ

اگر تیری قوم تازی کفر سے مسلمان نہ ہوئی ہوتی تو میں اس کے ساتھ وہ کرتا جو کرنا چاہیے تھا۔


(3) حوالہ 

کتاب : تاریخ اعثم کوفی 83 طبع بمبئی 

" میں حضرت علیؑ کی وہ تقریر موجود ہے جو آپ نے خلافت حضرت عثمان کے موقع پر فرمائی ہے۔ ہم اس کا ترجمہ اعثم کوفی اردو طبع دہلی کے صفحہ۱۱۳ سے نقل کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔

" خدا ئے جلیل کی قسم 
اگر محمد رسول اللہ ﷺ ہم سے عہد نہ لے لیتے اور ہم کو اس امر سے مطلع نہ کر چکے ہوتے جو ہونے والا تھا تو میں اپنا حق کبھی نہ چھوڑتا ۔ اوراپنا حق کسی شخص کو نہ لینے دیتا ۔ اپنے حق کے حاصل کرنے کے لیے اس قدر کوشش بلیغ کرتا کہ حصول مطلب سے پہلے معرض ہلاکت میں پڑنے کا بھی خیال نہ کرتا ۔ "


No comments:

اہلبیتؑ کی طہارت و صداقت کی گواہی 🙌🏻✨

 (حدیثِ کساء ۔ آیتِ تطہیر۔ آیتِ مباہلہ ۔ واقعۂ مباہلہ)