جب
حضرت علی علیہ السّلام ( ظاھری طور پر ) خلیفہ بنے تو ۔۔۔۔
شیعہ کا کلمہ اور
اذان جاری کیوں نہیں کروائی ؟
تراویح نماز کیوں ختم نہیں کروائی ؟
مسجدیں بنوائیں ،
امام باڑے کیوں نہیں بنوائے ؟
مُتعہ کو جاری کیوُں
نہیں کیا ؟
باغ فِدک کو بی بی
فاطمہ ( سلام اللہ علیہا ) اور حسنین کریمین ( علیہم السّلام ) کو واپس کیوں نہیں
کیا ؟
یہ کُل 5 سوال ھیں
اور ان سوالوں کا جواب کسی اور نے نہیں بلکہ خود مولا علی علیہم السّلام نے دیا ہے ۔
کیونکہ یہ تمام سوال نئے نہیں ھیں ۔
!! سال سے نسل اُمیّہ و
مروان و بنوُ عباس یہی سوال کرتی آئی ھے ۔۔ 1436
سرکار جناب باب العلم علیہم
السّلام سے جب یہی سوال پوچھے گئے تو آپ علیہ السّلام منبر کوفہ پر تشریف لے گئے
اور ایک بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا ۔۔ اس کا اقتباس
درج ذیل ہے
.
( حوالہ : کتاب الاحتجاج
۔۔ جلد نمبر 1 )
( حولہ : کتاب نہج
الاسرار ۔۔ جلد نمبر 1 )
( حوالہ : کتاب فضائیل
امیرالمومنین ابن عقده کوفی (333
)
( حوالہ : علل الشرائیع
شیخ صدوق ( 381 )
(حوالہ : کفایه الاثر
خزاز قمی ( 400 )
( حوالہ : احتجاج طبرسی
( 548 )
( حوالہ : مناقب آل ابی
طالب ابن شهر آشوب ( 588 )
( حوالہ : الروضه فی فضائیل
امیر المومنین شاذان ابن جبرئیل قمی (660)
خطبہ بعنوان
معاویہ سے جنگ کرنے اور حضرت
ابوبکر و عمر سے جنگ نہ کرنے کا سبب
جنگ نہروان ( خوارجین سے جنگ ) سے فارغ ھونے کے
بعد سرکار جناب امیر المُومنین امام علی علیہم السّلام ایک محفل میں کچھ ارشاد
فرما رھے تھے کہ اشعث نے سوال کردیا ۔
No comments:
New comments are not allowed.