حضرت علی علیہ السلام کا لقب ید اللہ، عین اللہ، حضرت عمر کی
زبانی
قد
رآی عینُ الله و ضرب یدُ الله
حضرت عمر کے دور میں حج کے موقع پر مولا علی۴ نے ایک شخص کو تھپڑ رسید کر دیا
وہ شخص حضرت عمر کے پاس آیا اور شکایت کی. حضرت عمر نے کہا علی۴ کو بلاؤ
مولا علی۴ تشریف لائے .. سوال ہوا یا علی۴ آپ نے اسے مارا؟
مولا نے فرمایا: ہاں مارا
سوال ہوا کیوں؟؟
مولائے کائنات نے فرمایا: میں نے اسے حج میں لوگوں
کی ناموس (دوران طواف کسی خاتون کو) پہ بری نگاہ ڈالتے ہوئے دیکھا.. تو تھپڑ مارا
حضرت عمر نے اس شخص سے کہا
دیکھ بھائی
"عین اللہ نے دیکھا.. ید اللہ نے
مارا"
یہ واقعہ مندرجہ ذیل کتب میں درج ہے
النهایه ابن اثیر، ج 3 ص 332 ؛ المصنف، عبد الرزاق الصنعانی، ج
10، ص 410 ؛
کنز العمال، ج 5، ص 462
تاریخ مدینه دمشق،ج 17، ص 142 ؛
جواهر المطالب، ج 1، ص 199 ؛
جامع الاحادیث، ج 26، ص 29 ؛
جامع معمر بن راشد، ج 1، ص 144 ؛
لسان العرب، ج 13، ص 309 ؛
المداخل فی اللغه محمد عبد الواحد، ص 69 ؛
الانباء المستطابه ابن سید الکل، ص 62 به نقل از شرح
احقاق الحق، ج 8، ص 665 و ج 31، ص 468 ؛
ذخائر العقبی، ص 82 به نقل از الامام علی(ع) جواد
جعفر الخلیلی، ص 273
سمط النجوم العوالی فی انباء الاوائل، ج 2، ص 28 ؛
الریاض النضره، ج 1، ص 267 ؛
مختصر تاریخ دمشق، ج 3، ص 66 ؛
البصائر و الخذائر، ج 1، ص 126
No comments:
New comments are not allowed.