أَجَعَلْتُمْ سِقایةَ الْحاجِّ وَ عِمارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ کمَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَ الْیوْمِ الْآخِرِ وَ جاهَدَ فی سَبیلِ اللَّهِ لا یسْتَوُونَ عِنْدَ اللَّهِ وَ اللَّهُ لا یهْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمین (کیا تم نے حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد الحرام کی آبادکاری کو اس شخص کے برابر قرار دیا ہے جو اللّٰه اور روز آخرت پر ایمان لایا اور راہ خدا میں جہاد کیا؟ الله کے نزدیک یہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے اور الله ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا) ۔ (القرآن 09:19)
امام علیؑ نے خلیفہ دوم کی طرف سے خلیفہ منتخب کرنے کے لئے بنائی گئی چھ رکنی شوری میں اپنی برتری کے لئے اس آیت کو بطور سند پیش کیا تھا۔
معاویہ کے ساتھ صلح کے موقع پر امام حسنؑ نے بھی اس آیت کو امام علیؑ کی فضیلت کے طور پر پیش کیا ہے۔
No comments:
New comments are not allowed.