۔⬅️ آیہ نجوا یا آیہ مناجات (القرآن 58:12) مالدار مسلمانوں کو مخاطب قرار دیتی ہے اور کہتی ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ سے نجوا (خلوت میں گفتگو) کرنے کے لئے صدقہ ادا کریں۔
۔ ✅ روایات کہتی ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام کے علاوہ کسی اور مسلمان نے اس دستور پر عمل نہیں کیا۔ ⬅️ اسی وجہ سے بعد کی آیت میں الله نے مسلمانوں کی سرزنش کرنے کے بعد پچھلی آیت کے (حضور ﷺ سے خلوت میں گفتگو کرنے سے پہلے صدقہ دینے کے) حکم کو نسخ کردیا۔
[طبرسی، مجمع البیان، 1372ش، ج9، ص380]